پیرس: دنیا کے سب سے مہنگے گوشت کو ایک انوکھے طریقے سے تیار کیا جاتا ہے اوراس کی ایک بڑی جانپ کی قیمت 3 لاکھ 20 ہزار روپے اورایک پلیٹ کی قیمت 70 ہزار روپے تک ہے۔ اسے فرانس کے شہری نے تیار کیا ہے جن کا خاندان 1846 سے یہی کام کرتا آیا ہے ۔ گوشت کم ازکم 5 سال پرانا ہوتا ہے۔ گوشت پر پہلے 120 فی گھنٹہ کی رفتار سے انتہائی سرد ہوا گزاری جاتی ہے اور پھر اسے منفی 43 ڈگری سینٹی گریڈ پر محفوظ کیا جاتا ہے۔ اس عمل کو گوشت کی ’’خوابیدگی‘‘ یعنی ہائبرنیشن کا نام دیا گیا ہے۔ گائے کی ران کا اوپری حصہ یا اسٹیک کی قیمت 3200 ڈالر ہے جو سوا 3 لاکھ روپے کے برابر ہے۔ خاص گایوں سے گوشت حاصل کیا جاتا ہے۔ گایوں کو قدرتی پرفضا ماحول میں رکھا جاتا ہے اور تازہ گھاس پھوس چرتی رہتی ہیں۔ کمپنی کے مطابق فرانسیسی شہری کے فارم میں جانوروں کو ہر طرح کے آرام میں رکھا جاتا ہے اور انہیں دباؤ اور تناؤ سے دور رکھا جاتا ہے کیونکہ اس سے ان کے گوشت پر اثر پڑتا ہے اور ایک ہفتے میں صرف 4 گائیں ذبح کی جاتی ہیں، گائے کا گوشت پرانا کرکے بیچا جاتا ہے اور اس سال جو گوشت آپ کو ملے گا وہ 5 سال پرانا ہوگا۔ اس کے علاوہ فور سیزن ہانگ کانگ اور فرانس کی چند ہوٹلوں میں یہ گوشت دستیاب ہے جو 10 سے 15 سال تک پرانا ہوسکتا ہے اور ایک پلیٹ کی قیمت 70 ہزار روپے کے لگ بھگ ہے۔
You may also like:
This is the post on the topic of the World's Most Expensive Meat's one plate is worth Rs:70,000. The post is tagged and categorized under in
Entertainment,
News
Tags. For more content related to this post you can click on labels link.
You can give your opinion or any question you have to ask below in the comment section area. Already 0 people have commented on this post. Be the next one on the list. We will try to respond to your comment as soon as possible. Please do not spam in the comment section otherwise your comment will be deleted and IP banned.
No comments:
Write comments