توپ کا لائسنس
آج کورٹ میں ایک عجیب مقدمہ چل رہا تھا، ایک دیہاتی نے توپ کے لائسنس کیلئے درخواست دی تھی، اور یہ دیکھنے ہزاروں کی بھیڑ اور میڈیا کورٹ میں موجود تھے.
جج دیہاتی سے: یہ تم نے توپ کے لائسنس کے لئے درخواست پورے هوش و حواس میں دی ہے؟
دیہاتی - جی ہاں جج صاحب
جج - کیا تم عدالت کو بتاؤ گےکہ یہ توپ تم کہاں اور کس پر چلانے والے ہو.
دیہاتی - جج صاحب
گزشتہ سال میں نے اپنے دیہی بینک میں 1 لاکھ روپے کے بے روزگار لون کیلئے درخواست دی، بینک والوں نے پوری جانچ پڑتال کر کے میرے لیئے10 ہزار روپے کا لون منظور کیا.
اس کے بعد میری بہن کی شادی کے لیئے میں نے راشن سے 100 کلو شکر کے لئے درخواست کی اور مجھے راشن سے صرف 10 کلو شکر ملی.
ابھی کچھ دن پہلے جب میری فصل شدید بارشوں کے نتیجہ میں آنے والے سیلاب میں ڈوب گئی تو پٹواری نے میرے لئے 50 ہزار روپے کا معاوضہ منظور کرنے کی بات کرکے گیا اور میرے اکاؤنٹ میں صرف 5 ہزار روپے ہی آئے.
اس لئے اب میں سرکاری طریقہ کار کو بہت اچھے سے سمجھ گیا ہوں، مجھے تو بندر بھگانے کیلئے پستول كا لائسنس چاہیے تھا پر میں نے سوچا کی اگر میں پستول کے لائسنس کی درخواست کروں گا تو
مجھے کہی آپ غلیل کا لائسنس ہی نہ دے دیں، اس لئے میں نے توپ کے لائسنس کی درخواست دی ہے.
You may also like:
This is the post on the topic of the Tuop ka Licence - توپ کا لائسنس - Amazing Story. The post is tagged and categorized under in
Entertainment,
Stories
Tags. For more content related to this post you can click on labels link.
You can give your opinion or any question you have to ask below in the comment section area. Already 0 people have commented on this post. Be the next one on the list. We will try to respond to your comment as soon as possible. Please do not spam in the comment section otherwise your comment will be deleted and IP banned.
No comments:
Write comments